کیا پنجاب اسمبلی جمعے کو تحلیل ہو جائے گی؟


 

پاکستان تحریکِ انصاف کے چند رہنما گزشتہ دو روز کے دوران یہ کہہ چکے ہیں کہ پنجاب اسمبلی میں حزبِ اختلاف کی جانب سے وزیرِاعلٰی، سپیکر اور ڈپٹی سپیکر کے خلاف جمع کروائی گئی عدم اعتماد کی تحریکوں کو جمعے کے روز ہی نمٹا کر اسی دن اسمبلی تحلیل کرنے کی سمری گورنر کو بھجوا دی جائے گی۔  


خیال رہے کہ اگر وزیرِاعلٰی کے خلاف اسمبلی میں تحریکِ عدم اعتماد جمع ہو جائے تو وہ اسمبلی تحلیل کرنے کے احکامات نہیں دے سکتے۔ یوں جب تک ان کے خلاف اس تحریک پر ووٹنگ نہیں ہوتی اور وہ جیت نہیں جاتے، اسمبلی تحلیل نہیں ہو سکتی۔  


قانونی و آئینی ماہر حامد خان نے منگل کے روز بی بی سی سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ جمعے کے روز عدم اعتماد کی تحریک کو نمٹانے میں تکنیکی مشکلات کے ساتھ ساتھ ایک دقت یہ بھی ہو گی کہ ’حزبِ اختلاف کی جماعتیں کہیں گی کہ پہلے گورنر کے حکم اور اعتماد کے ووٹ کا معاملہ حل کیا جائے۔‘


جمعرات کے روز لاہور میں ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے بات کرتے ہوئے سپیکر پنجاب اسمبلی سبطین خان نے بھی اس بات کی تصدیق کی کہ ’جمعے کے روز اسمبلی تحلیل ہو ہی نہیں سکتی کیونکہ تحریکِ عدم اعتماد آ چکی ہے۔‘


ان کا کہنا تھا کہ عدم اعتماد کی تحریکوں کو نمٹانے کا معاملہ جنوری کے پہلے ہفتے تک جا سکتا ہے۔  

ایک تبصرہ شائع کریں

Welcome To Sahara News Pakistan
Let Us Know Your Valuable Feedback Thanks.

جدید تر اس سے پرانی