ایک سال میں 16 خواتین قتل،کاروکاری کے پانچ،گمشدگی کے سات کیس رپورٹ۔(سہارا نیوز پاکستان)


 

حیدرآباد سندھ ہیومن رائیٹس کمیشن نے سال 2021 اور 2022 نے رپورٹ جاری کردی


چیئر پرسن سندھ ہیومن رائٹس کمیشن جسٹس ریٹائرڈ ماجدہ رضوی نے رپورٹ سالانہ رپورٹ پیش کی ،رپورٹ کے مطابق جنوری 2021 سے مارچ 2022 تک صوبے سے انسانی حقوق کی 738 شکایات موصول ہوئیں، صوبے کے 30 فیصد انسانی حقوق کی خلاف ورزی کے کیسز کراچی میں رپورٹ ہوئے انسانی حقوق کی خلاف ورزی کے سب سے زیادہ کیسز 221 کیسز کراچی میں رپورٹ ہوئے حیدرآباد سے 49، سکھر سے 46 کیسز رپورٹ موصول ہوئیں 738 میں سے 251 کیسز پر ازخود نوٹس لیا خواتین کے حوالے سے 248 کیسز سامنے آئے۔ (سہارا نیوز پاکستان نامہ نگار ڈاکٹر سید ناصر)

سندھ ہیومن رائٹس کمیشن کی رپورٹ کے مطابق خواتین کے قتل کے 16، کاروکاری کے 5 اور 7 گمشدگی رپورٹ ہوئیں گھریلو تشدد کے 21 کیس رپورٹ ہوئے جو گذشتہ سال کے مقابلے میں 19فیصد زیادہ ہیں،سب سے زیادہ سندھ پولیس کیخلاف 447 شکایات موصول ہوئی پاکستان بیت المال، زکواة اینڈ عشر ڈپارٹمنٹ، کے الیکٹرک اور حیسکو کیخلاف بھی شکایات میں اضافہ ہوا۔


سندھ ہیومن رائیٹس کمیشن کی تقریب سے جسٹس ندیم اختر نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سندھ ہیومن رائیٹس کمیشن ایک اچھا ادارہ ہے اور اچھا کام بھی کر رہا ہے،صحت،چائیلڈ لیبر،ایجوکیشن سمیت بہت سے مسائل پر یہ ادارہ کام کر رہا ہے کمیشن کی چئیرپرسن ماجدہ رضوی صاحبہ کو پرانا جانتا ہوں وہ ایک اچھی اور باہمت خاتون ہیں،شہری اپنے مسائل کے حل کے لئیے ان تک آسانی تک پہنچ سکتے ہیں۔

ایک تبصرہ شائع کریں

Welcome To Sahara News Pakistan
Let Us Know Your Valuable Feedback Thanks.

جدید تر اس سے پرانی