پشاور : پولیس لائنز مسجد میں ہونے والے مبینہ خودکش دھماکے میں شہداء کی تعداد 64 جبکہ زخمیوں کی تعداد 157 ہو گئی | سہارا نیوز پاکستان


 پشاور : ( سہارا نیوز پاکستان ) صوبہ خیبر پختو نخواہ کے دارالحکومت پشاور کی پولیس لائنز کی مسجد میں ہونے والے مبینہ خودکش دھماکے میں شہداء کی تعداد 64 جبکہ زخمیوں کی تعداد 157 ہو گئی، شہداء میں شامل پولیس افسروں اور جوانوں میں سے 27 کی نماز جنازہ گزشتہ شب ادا کر دی گئی ہے۔


 تفصیلات کے مطابق امن دشمنوں نے پشاور کے انتہائی حساس علاقے پولیس لائنز کی مسجد میں پیر کے روز عین اس وقت دھماکا کیا جب وہاں نماز ظہر ادا کی جارہی تھی، خوفناک دھماکے سے مسجد کی چھت اور اندرونی بال منہدم ہو گیا، بیشتر نمازی ملبے تلے دب گئے، ملحقہ کینٹین کی عمارت بھی تباہ ہوئی جبکہ ہر طرف افراتفری پھیل گئی، دھماکا اس قدر خوفناک تھا کہ آواز دور دور تک سنی گئی۔


 دھماکے کے فوری بعد پولیس، سکیورٹی ، ریسکیو اداروں کے اہلکار موقع پر پہنچے اور شہداء اور زخمیوں کو نکال کر لیڈی ریڈنگ ہسپتال منتقل کیا جبکہ پشاور کے تمام ہسپتالوں میں ایمر جنسی نافذ کر دی گئی۔


 ابتدائی اطلاعات کے مطابق حملہ آور تھانے کے مرکزی دروازے سے داخل ہو کر تین سے چار حفاظتی لائن عبور کر کے مسجد تک پہنچا۔


 بعد ازاں دھماکے میں شہید ہونے والے پولیس افسروں و جوانوں میں سے ابتدائی طور پر 27 شہداء کی اجتماعی نماز جنازہ گزشتہ رات پولیس لائن کے گراونڈ میں ادا کر دی گئی، پولیس کے چاق و چوبند دستے نے قومی پرچم میں لیٹے پولیس شہداء کےتابوتوں کو سلامی پیش کی۔




 نگران وزراء، کور کمانڈر پشاور، چیف سیکرٹری خیبر پختو نخواہ کمانڈنٹ فرنٹیئر کانسٹیلری ، آئی جی فرنٹیئر کور، آئی جی پی خیبر پختو نخوا، اعلیٰ فوجی و سول حکام، شہداء کے لواحقین اور زندگی کے مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والے افراد نے کثیر تعداد میں جنازہ میں شرکت کی۔

 اس موقع پر شہداء کی روح کے ایصال ثواب اور ملک کی قومی یکجہتی اور امن و سلامتی کے لئے

خصوصی دعا بھی کی گئی۔

 دوسری جانب وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ کا کہنا تھا کہ دھماکا خودکش لگتا ہے، حملہ آور کا ہدف پولیس تھی، سی سی پی او پشاور نے بھی کہا کہ خودکش حملے کا امکان رد نہیں کیا جا سکتا، انہوں نے تسلیم کیا کہ ، دھماکا سکیورٹی لیپس کے باعث ہوا۔

 علاوہ ازیں گورنر خیبر پختو نخواہ حاجی غلام علی اور نگران وزیر اعلی محمد اعظم خان سمیت ملک کے اہم سیاسی رہنماؤں نے دہشتگردی کے بد ترین واقعے کی سخت الفاظ میں مذمت کی ۔

ایک تبصرہ شائع کریں

Welcome To Sahara News Pakistan
Let Us Know Your Valuable Feedback Thanks.

جدید تر اس سے پرانی