محمد نوشاد کھوکھر: تعمیر و ترقی میں نوجوانوں کا کردار,! (سہارا نیوز پاکستان) سے خصوصی بات چیت

 

محمد نوشاد کھوکھر نے سہارا نیوز پاکستان سے سیاسی گفتگو کرتے ہوئے قوم کی تعمیر اور ترقی میں نوجوانوں کے کردار کو واضح کر دیا

 

قوم کی تعمیر میں نوجوانوں کا کردار 

آپ نے اکثر یہ جملہ سنا ہو گا کہ کسی قوم کی تعمیر میں اس کے نوجوانوں کا بڑا کردار ہوتا ہے - نوجوان کس کو کہتے ہیں؟ نوجوانی آپکی عمر کا وہ حصّہ ہوتا ہے کہ جب آپ بچپن کے دور سے نکل چکے ہوتے ہیں لیکن ابھی پختہ عمر یا سن شعور کی حدود میں داخل نہیں ہوئے ہوتے ہیں - یہاں پرشاید لفظ سن شعور پڑھ کر آپ ٹھٹھک گئے ہوں گے- شاید آپ میں سے اکثر کو اپنے والدین سے بھی کبھی نہ کبھی یہ سننا پڑا ہو گا کہ " تم کو تو کسی چیز کا شعور ہی نہیں ہے" - اگرچہ ہم عام بول چال میں عقل و شعور ملا کر بولتے ہیں لیکن درحقیقت ان دونوں الفاظ کے معنی الگ الگ ہیں- عقل تو وہ صلاحیت ہے جو آپ کے اندرالله تعالیٰ نے آپکی پیدائش کے ساتھ پیدا کی ہے لیکن شعور، یعنی صحیح اور غلط اور فائدے اور نقصان کے درمیان تفریق کا ادراک اوراس ادراک کی روشنی میں کسی بھی عمل کو سرانجام دینا ، یہ وہ صلاحیت ہے جو علم ، مشاہدے اور تجربے کے ساتھ حاصل ہوتی ہے - آپکے بزرگ اپنی عمر کے جس حصّے میں داخل ہو چکے ہیں وہاں انھیں اپنے مشاہدوں اور تجربوں ، اور شاید اپنی غلطیوں سے بھی ، بہت سی ان باتوں کا ادرک ہو چکا ہے جو ابھی شاید آپکو نہیں ہے - لہٰذا انکے مشورے ، نصیحتیں اور کبھی کبھی جنجھلا کے کہا گیا یہ جملہ کہ " تم کو کسی چیز کا شعور نہیں ہے " دراصل انکی وہ خیر خواہی ہے کہ وہ آپ کو ان غلطیوں سے بچانا چاہتے ہیں جنھیں وہ یا تو خود کر چکے ہیں یا دوسروں کو کرتے دیکھ چکے ہیں - ورنہ یہ یقین رکھیں کہ آپ کے بزرگوں کو آپ کی عقل اور آپ کی صلاحیتوں پہ کوئی شبہ نہیں- تبھی تو وہ آپ سے یہ کہتے ہیں کہ قوم کی تعمیر و ترقی میں نوجوانوں کا سب سے بڑا کردار ہے-  


 


درحقیقت نوجوانی کا دور وہ دور ہوتا ہے جب انسان کے ارادے ، جذبے اور توانائی اپنے عروج پہ ہوتے ہیں - اگران جذبوں اور توانائی سے قوم و ملک فائدہ نہ اٹھا سکیں تو یہ انتہائی بڑا نقصان ہے - اگر ہم اعداد و شمار کا جایزہ لیں تو پاکستان کی آبادی کا تقریباً ٦٠% حصّہ نوجوانوں پر مشتمل ہے - یہ نوجوان وہ ہیں جو صلاحیتوں سے بھرپور ہیں- جنکے عزائم بلند ہیں- جو مایوس نہیں ہیں اور جنکو اپنے ملک سے محبّت ہے اوراپنے مسلمان ہونے پر فخر- 


ضرورت اب صرف اس بات کی ہے کہ ہمارے سامنے ایک واضح خاکہ اور منصوبہ بندی ہو کہ ہمارے نوجوانوں کو اپنی صلاحیتوں کو استعمال کرتے ہوے کیسے ملک و قوم کی تعمیر و ترقی میں اپنا کردار ادا کرنا ہے- یہ کام حکومت ، والدین ، اساتذہ اور خود نوجوانوں، سب کو مل کر کرنا ہے-اس وقت چونکہ ہمارے مخاطب نوجوان ہیں اس لئے جو کام انھیں کرنا ہے اسی پر ہم زیادہ بات کریں گے -


  اس حوالے سے سب سے بنیادی چیز بہترین تعلیم کا حصول ہے- بہترین تعلیم کا مطلب مہنگے اور مشہور تعلیمی اداروں میں تعلیم حاصل کرنا نہیں ہے بلکہ اپنے وسائل اور استعداد کے مطابق آپ جہاں بھی تعلیم حاصل کررہے ہوں آپکا ایک ایک لمحہ سیکھنے کے عمل میں استعمال ہو- اس وقت آپکے والدین اور آپکے ارد گرد کا تقریناً سارا ماحول آپکے تعلیم حاصل کرنے میں آپکا معاون ثابت ہو رہا ہے اس لئے اس وقت کو ضایع نہ ہونے دیں- زیادہ سے زیادہ علم حاصل کرنے کی کوشش کریں - ایسا علم جو آپکو بہترین مسلمان اور اچھا انسان بناۓ اور آپکی صلاحیتوں کو ابھارنے میں معاون ثابت ہو- اگر آپ میں لکھنے، پڑھنے،بولنے اور سمجھنےکی بہترین استعداد ہو گی تب ہی آپ ملکی معملات میں اپنا کردار بہتر طور پہ ادا کر سکیں گے-

ایک تبصرہ شائع کریں

Welcome To Sahara News Pakistan
Let Us Know Your Valuable Feedback Thanks.

جدید تر اس سے پرانی