سندھ ہائیکورٹ نے کراچی اورحیدرآباد میں بلدیاتی الیکشن رکوانے کی ایم کیو ایم پاکستان کی درخواست مسترد کردی ہے۔ (سہارا نیوز پاکستان: ڈاکٹر ناصر)
عدالت نے الیکشن کمیشن کے کورم سے متعلق درخواست پر مختصرفیصلہ جاری کردیا ہے۔
الیکشن کمیشن کے نامکمل کورم اور اقدامات کی قانونی حیثیت کے معاملے میں عدالت نے کہا کہ الیکشن کمیشن کے کورم سے متعلق درخواست پر تفصیلی دلائل سن کر فیصلہ کیا جائے گا۔
حتمی فیصلہ ہونے تک بلدیاتی انتخابات روکنے سے متعلق ایم کیو ایم کی حکم امتناعی درخواست کی سماعت میں ایڈووکیٹ جنرل سندھ حسن اکبر، ایم کیو ایم وکیل طارق منصورعدالت میں پیش ہوئے۔
وکیل ایم کیو ایم نے دلائل دیے کہ نامکمل الیکشن کمیشن نے بلدیاتی الیکشن کا نوٹیفیکیشن جاری کیا تھا جوغیر قانونی ہے جس پر ایڈووکیٹ جنرل نے کہا کہ ایم کیو ایم کی الیکشن کمیشن کے کورم سے متعلق ایک درخواست پہلے مسترد ہوچکی ہے۔
ایم کیو ایم نے سپریم کورٹ کے فیصلے پر عمل درآمد سے متعلق درخواست میں بھی بلدیاتی الیکشن رکوانے کی استدعا کی تھی۔
سندھ ہائیکورٹ نے جماعت اسلامی اورایم کیو ایم کی درخواستیں ملتوی کردیں
دوسری جانب سندھ ہائیکورٹ نے بلدیاتی اداروں کو با اختیار بنانے پر سپریم کورٹ کے فیصلے پر عملدرآمد کی جماعت اسلامی اورایم کیو ایم درخواستیں 24جنوری تک ملتوی کردیں۔
سندھ ہائی کورٹ میں بلدیاتی اداروں کو با اختیار بنانے سے متعلق سپریم کورٹ کے فیصلے پر عمل درآمد کے معاملے میں جماعت اسلامی اورایم کیو ایم کی درخواستوں کی سماعت ہوئی۔
سندھ حکومت نے تحریری جواب جمع کرادیا جس میں کہا گیا کہ اختیارات نچلی سطح منتقلی کا عمل جاری ہے۔
جسٹس محمد اقبال کلہوڑو نے پوچھا کہ وفاقی حکومت کی جانب سے جواب کیوں جمع نہیں کرایا گیا؟ جماعت اسلامی کے وکیل صلاح الدین احمد نے عدالت کو بتایا کہ بلدیاتی اختیارات منتقلی کا معاملہ صوبائی حکومت کے پاس ہے،وفاق کا کوئی عمل دخل نہیں۔
ایم کیو ایم کے وکیل نے کہا کہ سلیکٹ کمیٹی کے درمیان اب بھی ڈیڈ لاک برقرارہے،صوبائی حکومت نے جو پہلے جواب جمع کرایا تھا آج بھی وہی پیش کیا ہے، یہ معاملہ فوری نوعیت ہے۔
عدالت نے ایم کیو ایم کے وکیل سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ ہر مقدمے میں آپ کہتے ہیں مجھے ایمرجنسی ہے۔
جسٹس محمد اقبال کلہوڑو نے ایم کیو ایم کے وکیل کو ہدایت کی کہ صوبائی حکومت نے جو بھی جواب جمع کرایا ہے اس پر جواب الجواب جمع کرائیں۔
سندھ ہائیکورٹ نے وفاقی حکومت کے وکیل کو بھی ہدایت کی کہ اٹارنی جنرل کو نوٹس کیا گیا تھا آپ بھی تحریری جواب جمع کرائیں۔
عدالت عالیہ نے کیس کی مزید سماعت 24 جنوری تک ملتوی کر دی۔عدالت نے بلدیاتی اختیارات سے متعلق درخواستوں کو یکجا کررکھا ہے۔
طارق منصور ایڈووکیٹ نے کہا کہ ہم یہاں سپریم کورٹ فیصلے پرعمل درآمد کے لئے آئے ہیں، بلدیاتی انتخابات کے قبل سندھ حکومت ترقیاتی منصوبوں پر کام نہیں کرسکتی، کراچی میں بے شمار ترقیاتی منصوبوں پر کام ہورہا ہے۔
وکیل ایم کیو ایم کا کہنا تھا کہ جب تک بلدیاتی انتخابات نہیں ہوتے ترقیاتی منصوبوں پر کام روکا جائے، بہت اہم مسئلہ ہے سپریم کورٹ نے بھی فوری بلدیاتی انتخابات کرانے کا حکم دیا تھا۔