ارشد شریف قتل کیس میں خصوصی جے آئی ٹی تشکیل

 


اسلام آباد: (سہارا نیوز پاکستان) - ارشد شریف قتل کیس میں خصوصی جے آئی ٹی تشکیل دے دی گئی۔

ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے خصوصی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم قائم کرنے کا نوٹیفیکیشن سپریم کورٹ میں پیش کیا اور بتایا کہ ٹیم پانچ ارکان پر مشتمل ہے جس میں آئی بی سے ڈی آئی جی ساجد کیانی، ایف آئی اے سے وقارالدین سید، ڈی آئی جی ہیڈ کوارٹرز سے اویس احمد، ایم آئی سے مرتضیٰ افضال  اور آئی ایس آئی سے محمد اسلم شامل ہیں۔ تمام افسران گریڈ 20 کے افسران ہیں۔

ایڈیشل اٹارنی جنرل نے ملزمان کی گرفتاری کیلئےانٹرپول سے بھی رابطے کا تذکرہ کیا اور بتایا کہ ٹیم ارشد شریف کی والدہ سمیت دیگر کے بیانات قلمبند کرے گی۔

وزارت خارجہ نے بھی اپنے جواب میں کہا کہ قتل کیس کے ملزمان کی پاکستان منتقلی پر غور کیا جا رہا ہے۔

چیف جسٹس نے ریمارکس دئیے کہ جے آئی ٹی کو کوئی رکاوٹ آئے تو عدالت سے رجوع کر سکتی ہے۔ جے آئی ٹی کو فنڈز سمیت کسی بھی چیز کی ضرورت پڑی تو حکومت کو کہیں گے۔

جسٹس مظاہر نقوی نے استفسار کیا کہ کیا جے آئی ٹی نے مقدمہ میں نامزد ملزمان کو طلب کیا ہے؟ جسٹس محمد علی مظہر نے پوچھا کہ جے آئی ٹی کتنے عرصے میں تفتیش مکمل کرے گی؟ جس پر ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے بتایا کہ تفتیش کینیا پولیس کے تعاون کے رحم و کرم پر ہو گی، تاہم، جلد تحقیقات مکمل کرنے کی کوشش کی جائے گی۔ جسٹس مظاہر نقوی نے کہا کہ اگر ملزمان پیش نہ ہوں تو قانونی طریقہ اختیار کیا جا سکتا ہے۔

چیف جسٹس نے ٹیم کو تحقیقات فوری شروع کرنے کا حکم دیتے ہوئے دو ہفتے بعد پیشرفت رپورٹ طلب کر لی اور  قرار دیا کہ ایس ایس پی اسلام آباد اور انکی ٹیم جے آئی ٹی کی معاونت کرینگے۔ جے آئی ٹی عبوری پیشرفت رپورٹس ججز چیمبرز میں پیش کرے جس پر سماعت کھلی عدالت میں ہو گی۔ عدالت نے کیس کی سماعت جنوری کے پہلے ہفتے تک ملتوی کر دی۔

Tweet It 👉 TWITTER 

ایک تبصرہ شائع کریں

Welcome To Sahara News Pakistan
Let Us Know Your Valuable Feedback Thanks.

جدید تر اس سے پرانی