سندھ بلدیاتی انتخابات: غیر حتمی اور غیر سرکاری نتائج کا سلسلہ جاری۔ (سہارا نیوز پاکستان)

 


سندھ میں کراچی اور حیدرآباد سمیت 16 اضلاع میں ہونے والے بلدیاتی انتخابات کے دوسرے مرحلے میں پیپلزپارٹی نے 9 اضلاع میں میدان مار لیا جبکہ کراچی کی 246 میں سے 22 یونین کونسلز کے مصدقہ نتائج میں پیپلزپارٹی 15، تحریک انصاف 6 اور جے یو آئی 1 نشست پر کامیاب ہوگئی ہے، جماعت اسلامی، پیپلزپارٹی اور پی ٹی آئی اپنی اپنی جیت کے دعوے پر قائم ہیں۔(ڈاکٹر سید ناصر سہارا نیوز پاکستان)

سندھ کے16 اضلاع میں بلدیاتی انتخابات کے دوسرے مرحلے میں حیدرآباد سمیت9 اضلاع میں پیپلز پارٹی نے میدان مار لیا جبکہ حیدرآباد میں تحریک انصاف دوسرے نمبر پر رہی، بدین، ٹھٹھہ، سجاول، ماتلی، مٹیاری، سیہون،ہالا اور دیگر علاقوں میں پی پی امیدوار بھاری اکثریت سے جیت گئے۔


نتائج کا اعلان ہونے کے بعد جیتے والے امیدواروں اور ان کے حامیوں نے جشن منایا، مٹھائیاں تقسیم کیں ، ہوائی فائرنگ بھی کی۔ حیدرآباد میں پیپلز پارٹی کے 160میں سے61 یوسی چیئرمین اور وائس چیئرمین منتخب ہوئے، تحریک انصاف 12نشستیں جیتنے میں کامیاب رہی جبکہ جماعت اسلامی ایک پر کامیاب رہی۔


بلدیاتی انتخابات کے دوسرے مرحلے میں کراچی ڈویژن کے 7 اضلاع کی 1200 نشستوں پر پولنگ کے نتائج مرتب نہیں کیے جاسکے، انتخابی نتائج میں تاخیر رہی، رات گئے تک موصول ہونیوالے غیر حتمی غیر سرکاری نتائج کی گنتی انتہائی محدود رہی تاہم تینوں جماعتیں اکثریت کا دعوی کرتی نظر آئیں۔


جماعت اسلامی نے 100 سے زائد یونین کونسلز کی نشستیں جیتنے اور اکثریت حاصل کرنے، پیپلز پارٹی نے 80 سے زائد یوسیز اور تحریک انصاف نے 50 یوسیز میں فتح حاصل کرنے کا دعویٰ کیا۔


اب تک کے غیر حتمی نتائج کے مطابق کوئی بھی جماعت میئر کے لیے واضح اکثریت حاصل نہیں کرسکی ہے جبکہ جماعت اسلامی کا دعویٰ ہے کہ وہ اپنا میئر اور ڈپٹی میئر لانے کی پوزیشن میں ہے۔ کچھ وارڈ ایسے ہیں جہاں وارڈ ممبر 31 اور 150 ووٹ لے کر بھی غیر سرکاری نتائج کے مطابق کامیاب ہوئے ہیں۔


الیکشن کمیشن کے ذرائع کا کہنا ہے ابتدائی انتخابی نتائج آج جاری کیے جائیں گے۔ کراچی میں بلدیاتی انتخابات کے نتائج میں تاخیر پر پیپلز پارٹی نے تشویش جبکہ جماعت اسلامی اور تحریک انصاف نے دھاندلی کے الزامات لگائے ہیں۔


پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے سماجی رابطے پر اپنے بیان میں کہا کہ بلدیاتی انتخابات کے دوسرے مرحلے میں پیپلز پارٹی نے کلیئن سوئپ کرلیا یے۔ پیپلزپارٹی کے رہنما اور ترجمان سندھ حکومت مرتضیٰ وہاب نے دعویٰ کیا کہ پیپلز پارٹی کراچی میں بھاری اکثریت سے یونین کمیٹیوں پر کامیاب حاصل کی ہے۔


پیپلز پارٹی رہنماؤں کے دعوے کے مطابق کیماڑی، ملیر اور ضلع جنوبی میں انہیں سبقت حاصل ہے اور بیشتر یونین کمیٹیوں میں ان کے امیدوار جیت چکے ہیں، پیپلز پارٹی کے مطابق صدر ٹائون میں ان کے امیدوار نجمی عالم نے پی ٹی آئی کے رکن سندھ اسمبلی خرم شیر زمان کو بھی چیئرمین کے عہدے پر شکست دی ہے، اسی طرح رکن سندھ اسمبلی اشرف قریشی اور فردوس شمیم نقوی کو بھی ہرانے کے دعوے کیے جارہے ہیں۔


اب تک کے غیر حتمی غیر سرکاری کے مطابق کراچی میں پیپلزپارٹی 54 یونین کونسلز، جماعت اسلامی 8 یونین کونسلز، تحریک انصاف 6 یونین کونسلز پر کامیاب کامیاب ہوئی جبکہ وارڈ کونسلر پر پیپلزپارٹی 30 ، جماعت اسلامی 17، پی ٹی آئی 11 نشوتوں پر کامیاب ہوئی۔


سہراب گوٹھ ٹاؤن ضلع شرقی کی 8 میں سے 6 یونین کونسلز پر پیپلزپارٹی نے فتح حاصل کی، جن میں یوسی 3،4،5،6،7،8 شامل ہیں جبکہ دو یونین کونسلز پر پی ٹی آئی نے فتح حاصل کی۔


لیاری میں پیپلزپارٹی نے 13 میں سے 10 یونین کمیٹیوں پر فتح حاصل کی، ضلع ملیر کے تین ٹاؤنز کی 28 میں سے 23 یونین کمیٹیوں پر پی پی نے فتح حاصل کی، اسی طرح ضلع جنوب کے 2 ٹاؤنز کی 25 میں سے 13 یونین کمیٹیوں پر پی پی کو اکثریت حاصل ہے۔ ضلع جنوب کے صدر ٹاؤن کی یوسی 9 سے پاکستان تحریک انصاف کے محمد علی رضا چیئرمین متخب ہوئے۔


ایک تبصرہ شائع کریں

Welcome To Sahara News Pakistan
Let Us Know Your Valuable Feedback Thanks.

جدید تر اس سے پرانی