کالعدم تحریک طالبان پاکستان نے خبردار کیا ہے کہ وہ ملک کی اتحادی حکومت میں شامل دو بڑی سیاسی جماعتوں پاکستان پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ ن کے خلاف کارروائیاں کرنے پر غور کر رہی ہے۔
تحریک طالبان پاکستان کی جانب سے بدھ کو ایک بیان جاری کیا گیا ہے جس میں انہوں نے وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری اور شہباز شریف کا نام لے کر تنبیہ کی ہے۔
بیان میں کہا ہے کہ بلاول بھٹو اور شہباز شریف نے ’امریکہ کو خوش کرنے کے لیے ان (ٹی ٹی پی) کے خلاف اعلان جنگ کیا ہے۔‘
طالبان نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ ’تحریک طالبان پاکستان برسراقتدار پاکستان مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی کے خلاف ٹھوس اقدامات کرنے پر غور کر رہی ہے۔‘
ساتھ ہی انہوں نے اپنے بیان میں خبردار کیا کہ ’اگر یہ دو پارٹیاں اپنے موقف پر ڈٹی رہیں اور فوج کی غلامی کا نشہ ان کے دماغ سے نہ نکلا تو پھر ان کے سرکردہ لوگوں کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔‘
بیان میں عوام سے کہا گیا ہے کہ وہ ’ایسے سرکردہ لوگوں کے قریب نہ جائیں۔‘
خیال رہے کہ رواں ہفتے پاکستانی قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں اس عزم کا اعادہ کیا گیا تھا کہ پرتشدد کارروائیاں کرنے والے تمام عناصر کو جڑ سے اکھاڑا جائے گا اور ریاست ان سے پوری طاقت سے نمٹے گی۔
قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس کے بعد وزیراعظم شہباز شریف نے بھی اپنے ایک بیان میں کہا تھا کہ ’قومی سلامتی کمیٹی نے پاکستان میں دہشت گردی کے لیے ’زیروٹالرنس‘ کے عزم کا اعادہ کیا، اور ہر قسم کی دہشت گردی جڑ سے اکھاڑ پھینکنے کا عہد دوہرایا ہے۔‘
شہباز شریف نے اپنی ٹویٹ میں کہا تھا کہ ’دہشت گردی سے پوری ریاستی قوت سے نمٹا جائے گا۔ پاکستان کی سرزمین کے ایک ایک انچ پر ریاستی عمل داری کو یقینی بنایا جائے گا۔‘