وزیراعلٰی بلوچستان عبدالقدوس بزنجو کی طویل پریس کانفرنس | اہم علان | سہارا نیوز پاکستان

 


وزیراعلٰی بلوچستان عبدالقدوس بزنجو میڈیا کے سامنے کم ہی آتے ہیں لیکن سنیچر کو انہوں نے کوئٹہ میں خلاف معمول کیمروں کے سامنے صحافیوں سے بہت طویل گفتگو کی۔ان کی نیوز کانفرنس شام سات بجے شروع ہوئی اور رات نو بج کر دس منٹ پر ختم ہوئی۔ | ڈاکٹر سید ناصر سہارا نیوز پاکستان 

اس دوران اگرچہ انہوں نے صوبے کے انتظامی امور سے متعلق کچھ اہم اعلانات کیے مگر لمبی تمہید اور بے ربط گفتگو سے نہ صرف صحافی بلکہ ان کے اپنے ساتھی اور وزیراعلٰی سیکریٹریٹ کے عملے کے ارکان ابھی اُکتا گئے۔

نیوز کانفرنس حسب معمول ایک گھنٹہ تاخیر کا شکار ہوئی لیکن جب شروع ہوئی تو پھر اتنی طوالت اختیار کرگئی کہ وزیراعلٰی کے سوا سب ہی اُکتائے ہوئے نظر آئے۔

وزیراعلٰی نے مذہب پر لمبی گفتگو کی تو ایک صحافی نے وزیراعلٰی کو مخاطب کرکے کہا کہ ’لگتا ہے آپ چار ماہ کی تبلیغ پر جارہے ہیں۔‘

’اگر جارہے ہیں تو مجھے اور میرے ساتھی کو بھی ساتھ لے کر چلیں۔‘ تاہم وزیراعلٰی غیر سنجیدہ سوالات کے بھی خوش گوار موڈ میں جوابات دیتے رہے۔

ڈیڑھ گھنٹے کی گفتگو کے بعد وزیراعلیٰ نے بالآخر اعلان کیا کہ ’بلوچستان میں گریڈ 5 سے اوپر کی تمام سرکاری نوکریوں پر بھرتی پبلک سروس کمیشن کے ذریعے کی جائے گی۔ اس فیصلے سے بلوچستان کے پڑھے لکھے نوجوانوں کو نوکریاں ملیں گی۔

انہوں نے کہا کہ ’سوتے ہوئے اسمبلی رکنیت، پارٹی صدارت اور وزیراعلیٰ کا عہدہ ملا۔ سوتے سوتے ریکوڈک کا تاریخی معاہدہ کیا اور بہترین بجٹ دیا۔‘

انہوں نے کہا کہ ’جب اللہ دیتا ہے تو اسی طرح دیتا ہے اور سنبھالتا بھی ہے۔ میں نے اللہ سے دعا مانگی تھی کہ مجھے سوتے ہوئے سب کچھ دے دینا اور اللہ نے دیا۔

عبدالقدوس بزنجو کا کہنا تھا کہ ’میں ڈلیور نہیں کرسکا تو اس میں میرا کوئی قصور نہیں، مجھے لانے والوں کا قصور ہے جب انہیں پتا تھا کہ سارا دن سویا رہتا ہوں پھر بھی مجھے وزیراعلیٰ بنایا۔‘

وزیراعلیٰ نے کہا کہ ’عدالت کا احترام ہے مگر وہ ہمیشہ خود کو درست تصور کرتی ہے۔ ہم جب بھی کوئی قدم اٹھاتے ہیں توعدالت حکم امتناع جاری کردیتی ہے یہ ہمارے کاموں میں مداخلت ہے۔‘

’انہیں توہین عدالت اور جیل کی پروا نہیں۔ بلوچستان حکومت کے فیصلوں پر ہائی کورٹ کے تمام اسٹے آرڈرز کے خلاف سپریم کورٹ سے رجوع کریں گے۔‘

نیوز کانفرنس کے دوران ویڈیو ریکارڈنگ کرنے والے بعض صحافیوں کے موبائل فون میں چارجنگ ختم ہوگئی تھی اور کیمروں کی بیٹریاں اور میموری کارڈ بھی جواب دے گئے۔

دو گھنٹے اور دس منٹ کی طویل نیوز کانفرنس ختم ہوئی تو صحافیوں نے اطمینان کا سانس لیا۔

ایک تبصرہ شائع کریں

Welcome To Sahara News Pakistan
Let Us Know Your Valuable Feedback Thanks.

جدید تر اس سے پرانی