پشاور میں ہونے والے حالیہ حملے اس بات کا تقاضا کرتے ہیں کہ اختلافات ختم کر کے دہشت گردی کا مقابلہ کیا جائے | وزیراعظم شہباز شریف | سہارا نیوز پاکستان

 


پاکستان کے وزیراعظم شہباز شریف نے خیبرپختونخوا کے دارالحکومت پشاور میں ہونے والے حالیہ حملے کے تناظر میں سب سے متحد ہونے کی درخواست کرتے ہوئے کہا ہے کہ موجودہ حالات اس بات کا تقاضا کرتے ہیں کہ اختلافات ختم کر کے دہشت گردی کا مقابلہ کیا جائے۔  (ڈاکٹر ناصر سہارا نیوز پاکستان)


وزیراعظم نے ان خیالات کا اظہار جمعے کو پشاور کے گورنر ہاؤس میں اپیکس کمیٹی میٹنگ کے ایک غیر معمولی اجلاس سے خطاب میں کیا۔


ایپکس کمیٹی میں ملک کی عسکری و سیاسی قیادت کو مدعو کیا گیا تھا، جس کا مقصد پشاور کی پولیس لائنز کی مسجد میں گذشتہ ہفتے ہونے والے خودکش حملے اور شدت پسندی کی حالیہ لہر سے نمٹنے کے لیے لائحہ عمل پر غور کرنا ہے۔


کمیٹی کے افتتاحی اجلاس سے خطاب میں وزیراعظم نے کہا کہ ’یہ وقت کی اہم ضرورت ہے کہ وفاق اور صوبے اور مذہبی زعما اس کی ذمہ داری لے کر اختلافات ختم کر کے یک جا دو قالب کی طرح اکھٹے ہوں۔‘ 


ان کے بقول: ’یہی وہ مرحلہ ہے کہ قوم بنتی بھی اور ٹوٹتی بھی ہے لیکن مجھے یقین ہے کہ تمام وسائل بروئے کار لائے جائیں گے۔ یہ اجلاس اس بات کی گواہی دیتا ہے کہ تب تک چین سے نہیں بیٹھیں گے جب تک اس (دہشت گردی) کا مکمل خاتمہ نہیں کیا جاتا۔‘ 


وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ ’پورا پاکستان یہ سوچ رہا ہے کہ کس طریقے سے دہشت گردی پر قابو پایا جائے اور ایسے کیا اقدامات ہیں، جو بروئے کار لائے جائیں کہ دہشت گردی کا جو ریلہ آیا ہے اس کو ختم کیا جائے۔‘ 


انہوں نے کہا کہ ’خوش آئند بات یہ بھی ہے کہ میری اطلاع یہ ہے کہ اس صوبے میں ایک انچ پر بھی دہشت گردوں کا قبضہ نہیں ہے لیکن کون ان کو یہاں لے آئے، تو اس سوال کا جواب قوم جاننا چاہتی ہے۔

پولیس لائن دھماکے کے حوالے سے شہباز شریف نے بتایا کہ ’دھماکے میں سکیورٹی اقدامات سے متعلق کوتاہی افسوس ناک ہے اور اس کی تفتیش بھی ہو گی کہ کہاں کمزوری ہوئی ہے لیکن یہ کہنا کہ یہ ڈرون حملہ تھا تو ایسے موقع پر یہ سازشی مفروضے نہایت نا مناسب ہیں۔‘ 


خیبر پختونخوا کے انسپکٹر جنرل (آئی جی) پولیس معظم جاہ انصاری نے بھی جمعرات کو پشاور پولیس لائنز کی مسجد پر ڈرون حملے کی افواہوں کی تردید کرتے ہوئے کہا تھا کہ وہ خودکش دھماکہ تھا۔ 


وزیراعظم کا کہنا تھا کہ گذشتہ نو برسوں میں ضرب عضب اور رد الفساد کے ناموں سے کیے گئے آپریشنز کے نتیجے میں ملک میں دہشت گردی دم توڑ گئی تھی۔ 


شہباز شریف نے بتایا: ’آج اس کے لیے ہمیں تنقید برائے تنقید سے پرہیز کرنا ہو گا۔ یہ واقعہ اگر کسی سازش کا حصہ تھا تو پچھلے چند سالوں میں جو واقعات ہوئے، وہ کس کی سازش تھی؟ اس کو سازش کہنا مناسب نہیں۔

ایک تبصرہ شائع کریں

Welcome To Sahara News Pakistan
Let Us Know Your Valuable Feedback Thanks.

جدید تر اس سے پرانی